پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان 9 مئی کے دو مقدمات سے بری ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت کی، جہاں جوڈیشل مجسٹریٹ عمر شہاب نے تھانہ شہزاد ٹاؤن میں 9 مئی کے حوالے سے درج مقدمات کا فیصلہ سنایا۔عدالت نے پی ٹی آئی بانی کو ناکافی شواہد کی بنا پر دونوں مقدمات میں بری کر دیا۔ عمران خان کے وکیل مرزا عاصم بیگ اور نعیم پنجوٹھہ نے درخواست ضمانت پر اپنے دلائل مکمل کر لیے۔وکیل نے کہا کہ ایف آئی آر ایک غیر مجاز شخص نے درج کرائی اور پی ٹی آئی کے بانی پر دفعہ 109 کے تحت فرد جرم عائد کی گئی لیکن کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔
اس سے قبل سابق وزیراعظم عمران خان نے 9 مئی کو تشدد کے مقدمات میں بریت کی درخواست دائر کی تھی۔پی ٹی آئی کے بانی کے وکیل نعیم پنجوٹھا عدالت میں پیش ہوئے اور عمران خان کی بریت کی درخواست دائر کی۔جوڈیشل مجسٹریٹ صہیب بلال نے پی ٹی آئی کے بانی کے خلاف ان کے کیسز کی تعداد کے بارے میں استفسار کیا اور پوچھا کہ کیا ان مقدمات میں خان کے خلاف چالان جمع ہوئے؟نعیم پنجوٹھا نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کی توشہ کھنہ کی سزا معطل ہے، غیر قانونی شادی کیس، سائفر کیس میں سزائیں ابھی باقی ہیں۔
9 مئی 2023 کو سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پورے پاکستان میں پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔دور دراز اور بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے کیونکہ پارٹی کارکنان اپنے چیئرمین کی گرفتاری کی وجہ سے مشتعل تھے، بلوچستان، پنجاب، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد نے امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے مسلح افواج کو طلب کیا تھا۔پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج کے دوران لاہور میں کور کمانڈر کے گھر سمیت فوجی تنصیبات پر حملے ہوئے تھے۔واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی کو 9 مئی کے فسادات کے تمام مقدمات میں مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔