حوثی باغیوں کی جانب سے غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف اسرائیل جانے والے بحری جہازوں پر 22 واں حملہ کیا گیا ہے۔
بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق امریکی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حوثی باغیوں نے تجارتی بحری جہاز پر ڈرون اور اینٹی شپ بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔امریکی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ تجارتی بحری جہاز پر حوثی باغیوں کے حملے کو ناکام بنا دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل یمن کے حوثیوں نے بحیرۂ احمر میں کمرشل بحری جہاز پر گزشتہ حملے کی ذمے داری قبول کی تھی۔
دوسری جانب القسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ نے دوٹوک کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے خاتمے تک یرغمالیوں کا کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔الجزیرہ کو دیے گئے آڈیو بیان میں انہوں نے کہا کہ ہماری ترجیح اپنے لوگوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنا ہے اور اس سے پہلے کوئی ترجیح نہیں ہے۔ہمارے لوگوں کے خلاف جارحیت مکمل طور پر بند ہونے تک ہم کیسے قبول کر سکتے ہیں کوئی ڈیل ہو جائے ہم نے اپنے جنگجوؤں کو دشمن کے فوجیوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی ویڈیوز جاری کی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ پر جارحیت کے آغاز سے اب تک 825 اسرائیلی گاڑیاں تباہ کی گئیں ہمارے لوگ اس جارحیت سے سر اٹھا کر نکلیں گے۔دنیا ظالم مجرموں یا بیبس تماشائی ہونے کے درمیان تقسیم ہے ہم نے اسرائیلی قبضے کو صدی کا دھچکا سمجھا اور دنیا کو بتایا کہ ہم زندگی میں حق اور آزادی مانگنے والے لوگ ہیں۔