اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے پی ٹی آئی کو عدالتی حکم کے باوجود جلسے کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے اور حوالے سے دائر درخواست منظور کرتے ہیں۔
ایڈووکیٹ جنرل نے عالت کو بتایا کہ محرم چل رہا ہے، اس کےبعد بےشک یہ جلسہ کرلیں، محرم کےجلوس اور تقاریب چہلم تک جاری رہتی ہیں۔
پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین نے سوال اٹھایا کہ کیا فیض آباد میں جو دوست بیٹھے ہیں وہ بغیراجازت بیٹھے ہیں؟ انہیں تو کوئی نہیں روک رہا۔
شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ ہمیں جلسےکی اجازت دیں ہم اپنی سکیورٹی کے تمام معاملات خود دیکھ لیں گے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہاکہ جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا آئینی حق ہے، امن امان کے قانون پر آپ نے لوگوں کے بنیادی انسانی حقوق بربادکیے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن نے کہا ابھی محرم کاکہا جارہا ہے، باقی سب کوپتہ ہے کہ کون کیاکررہا ہےاور کس کےکہنے پر کررہاہے۔
عدالت نے دونوں فریقین کو بیٹھ کر معاملے کا حل نکالنے کی ہدایت کی اور مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی۔
جلسہ کرنا پی ٹی آئی کا حق، اسلام آبادہائیکورٹ نے درخواست منظور کرلی
کوئی تبصرہ نہیں ہے۔2 Mins Read