اسلام آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے چینی ہم منصب لی چیانگ کی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور چین کے وزرائے اعظم کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے، بعد ازاں دونوں ممالک نے مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
دونوں ممالک کے درمیان سی پیک ورکنگ گروپ، سمارٹ کلاس رومز، گوادر، ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ، انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات و مواصلات، آبی وسائل اور سیکیورٹی کے شعبوں میں اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے اور اس موقع پر وزراء اور سیکرٹریز نے دستاویزات کا تبادلہ کیا۔ .
شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس کل اسلام آباد میں شروع ہوگا جو دو روز تک جاری رہے گا۔اس سلسلے میں چین کے وزیراعظم لی چیانگ بھی چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچے تو نور خان ایئرپورٹ پر وزیراعظم شہباز شریف، نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
اس موقع پر نور خان ایئر بیس پر چینی وزیراعظم کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ اس دوران پر چینی وزیر اعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور بچوں نے معزز مہمان کو گلدستے بھی پیش کیے۔
چینی وزیر اعظم لی چیانگ کے اعزاز میں وزیر اعظم ہاؤس آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور ان کے اعزاز میں استقبالیہ بھی دیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
اس دوران وزیر اعظم شہباز شریف کا چینی وفد اور چینی وزیر اعظم کا پاکستانی حکام سے تعارف بھی کرایا گیا ۔
دوسری جانب چینی وزیراعظم نے استقبال پر پاکستانی قیادت کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان برادرانہ دوستی ہے، دورہ پاکستان پر مہمان نوازی سے بہت متاثر ہوا۔
لی کیانگ نے کہا کہ پاکستان ہمارے لیے بہت اہم اور اسلامی ملک ہے اور پاکستان ایک دوست ملک ہے جو ہر موسم میں چین کو اسٹریٹجک مدد فراہم کرتا ہے۔
چینی وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ چینی عوام پاکستانیوں کو بہت پسند کرتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تہتر سال سے دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور انہیں مزید مضبوط کیا جائے گا۔