ہنگو: لوئر کرم کے عمائدین کے ساتھ مذاکرات کے بعد کرم کانوائے کی روانگی کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق گزشتہ شب سے جاری مذاکرات میں تمام قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔ ڈی سی ہنگو گوہر زمان وزیر نے بتایا کہ کرم کانوائے جلد روانہ کیا جائے گا، تاہم مکمل کلیئرنس ملنے تک قافلے کو عارضی طور پر روکا گیا ہے۔
ڈی سی کرم پر حملے کے باعث قافلے کی روانگی میں تاخیر ہوئی تھی، لیکن ڈی سی کرم کی حالت اب بہتر ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور ٹل سکاؤٹس نے قافلے کی حفاظت کے لیے تمام انتظامات کر لیے ہیں۔ گوہر زمان وزیر نے کہا کہ راستے کلئیر ہوتے ہی گاڑیاں روانہ کر دی جائیں گی۔
دوسری جانب، پاراچنار کو دیگر اضلاع سے ملانے والی مرکزی شاہراہ 94 روز سے بند ہے، جس کی وجہ سے اپر کرم اور پاراچنار شہر کے سو سے زائد دیہات میں انسانی بحران نے جنم لیا ہے۔ کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے باعث شہری فاقوں پر مجبور ہیں۔ شہر میں مقامی سبزیاں ختم ہو چکی ہیں، جبکہ آلو 550 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔
میڈیکل سٹورز اور اسپتالوں میں دوائیاں ختم ہو گئی ہیں، جس کے باعث 147 بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔ اسپتال ذرائع کے مطابق، ایک پیناڈول گولی یا بروفین شربت کے لیے لوگوں کو طویل قطاروں میں کھڑا ہونا پڑ رہا ہے۔
پیٹرول اور ڈیزل کی عدم دستیابی کے سبب پبلک ٹرانسپورٹ، اے ٹی ایمز اور موبائل نیٹ ورک بند ہیں۔ مقامی قبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ روڈ کو محفوظ بنا کر ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے کھولنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔