اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے گیس کی قیمت میں 112 فیصد تک اضافہ کر دیا۔ اوگرا کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گھریلو صارفین کو پروٹیکٹیڈ اور نان پرو ٹیکٹڈ کیٹیگریز میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پروٹیکٹڈ کیٹیگریز کے 4 سلیبسز بنا دیے گئے ہیں، پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین شامل ہیں جبکہ 50 مکعب میٹر، 60 مکعب میٹر اور 90 مکعب میٹر ماہانہ کے صارفین بھی پروٹیکٹڈ کیٹیگری شامل ہیں۔ اوگرا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گیس گی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جنوری سے ہو گا۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں بھی 22 روپے سے زائد کا اضافہ کیا ہے جبکہ ایل پی جی کی قیمت میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر خزانہ حماد اظہر نے کہا ہےکہ جنگوں میں بھی پاکستان کی معیشت اتنی خراب نہیں ہوئی جتنی آج ہے۔ ایک بیان میں حماد اظہر نے کہا کہ عالمی منڈی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، جب پیٹرول عالمی منڈی میں 113 ڈالر پر تھا تو پاکستان میں پیٹرول کی قیمت 150 روپے تھی، آج عالمی منڈی میں پیٹرول 80 ڈالر پر ہے اور پاکستان میں 272 روپے قیمت ہوگئی، 9 ماہ اور خاص طور پر 30 دن میں روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 90 روپے قدر کھو بیٹھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کی غلط پالیسیاں ہیں، پہلے مفتاح اسماعیل پھر اسحاق ڈار نے معاشی بحران کی بنیاد رکھی، یہ لوگ عوام میں سے منتخب نہیں ہوئے اس لیے ان کو عوام کی کیا فکر، ہمارے دور میں پیٹرول کی قیمت 4 روپے بڑھانی تھی تو کابینہ میں ایک گھنٹہ بحث ہوئی، یہ ایک جھٹکے میں 20،30 روپے بڑھا دیتے ہیں ان کو کوئی پرواہ نہیں۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ معیشت چل نہیں رہی اور ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر کھڑا ہے، ان کا ردعمل یہ ہے کہ اعظم سواتی، شوکت ترین اور عمران خان کو گرفتار کرلو آڈیو نکال لو ، ویڈیو نکال لو، ان کونہ سیاست کی سمجھ ہے، نہ معیشت اور نہ تاریخ کا علم ہے، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اس لیے کیا گیا کہ انہوں نے ڈالر انڈیکس معاہدے کیے تھے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ جنگوں میں بھی پاکستان کی معیشت اتنی خراب نہیں ہوئی جتنی آج ہے، اسحاق ڈار نے جو امپورٹ بند کی ابھی تو اس کے بھی اثرات آنے ہیں، ہر چیز انہوں نے عوام کی پہنچ سے دور کردی اور ان کے فلسفے سنیں۔