اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف کی سربراہی میں نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا،آرمی چیف جنرل عاصم منیر، ڈی جی آئی ایس آئی سمیت انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایپکس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت سب کی محنت اور دیانت داری کی وجہ سے آہستہ آہستہ استحکام کی طرف بڑھ رہی ہے، جس میں وفاق اور صوبوں سمیت سب کا کردار ہے، جس پر سب کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوش حالی استحکام، معاشی اور سیاسی استحکام ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں، اس کے بغیر کوئی بھی معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ترقی اور خوش حالی کے لیے انتہائی اہم ہے کہ ملک کے اندر معاشی اور سیاسی استحکام ہو، اس کے لیے ہم سب کو کردار ادا کرنا ہے اور اس پر کھل کر بات کرنی چاہیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کا پروگرام منظور کروانے میں صوبوں کی وفاق کی پوری مدد کی، وزیراعلیٰ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کا اس تعاون پر شکرگزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اسی کے نتیجے میں آج پاکستان کا اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی سب سے اونچی سطح پر ہے، ملک میں مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر ہے اور شرح سود 22 فیصد سے کم ہو کر 15 فیصد پر آگیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی کی برآمدات میں ریکارڈ اضافہ ہوا، بیرونی ترسیلات میں اچھا اضافہ ہوا ہے، یہ تمام پہلو اس طرف اشارہ کر رہے ہیں استحکام آہستہ آہستہ آرہا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ترقی اور خوش حالی کے راستے کھل گئے ہیں بلکہ وہ اس وقت ممکن ہوگا جب ملک کے اندر سرمایہ کاری ہو، پاکستانی سرمایہ کاروں کے ساتھ ساتھ بیرونی سرمایہ کاری ہو۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلے اندرونی طور پر سرمایہ کاری ہوتی ہے اور اس کے بعد حوصلہ پا کر غیرملکی سرمایہ کار آتے ہیں، اس کے علاوہ کوئی اور طریقہ کار نہیں ہے اور آئی ایم ایف کا موجودہ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا۔
معاشی استحکام کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ٹی برآمدات اور ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، ملکی ترقی کے لیے ٹیکس آمدن بڑھانی اور ٹیکس چوری روکنا ہوگی۔ غریب عوام نے 77 سال قربانیاں دیں اوراب اشرافیہ کو قربانی دینا ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ دھرنے اورلانگ مارچ ترقی کے راستے کی رکاوٹ ہیں، درخواست ہے کہ سب مل بیٹھ کرمعاملات پرغورکریں، ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ترقی چاہیے یا انتشار، ملک کی خوش حالی کے لیے وفاق اورصوبوں کومل کرکام کرنا ہوگا۔وزیراعظم نے تمام طبقات پر زور دیا کہ وہ ملکی ترقی، اتحاد اور خوش حالی کے لیے یکجہتی کے ساتھ آگے بڑھیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے ہمیں سعودی عرب، یو اے ای اور چین کی مدد لینا پڑی ہمیں ٹیکس بیس بڑھانا ہے لیکن یہ راتوں رات نہیں ہوگا، سب کو ہاتھ بٹانا ہوگا، ہمارے پاس اربوں روپے کے معدنی ذخائر ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے ایگری کلچر ٹیکس میں لیڈ لی ہے، وزیراعلیٰ کے پی نے بھی کابینہ سے ایگری کلچر ٹیکس منظور کرالیا ہے۔