پشاور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر شوکےت یوسفزئی نے ایک بار پھر پارٹی قیادت پر سوالات اٹھاتے ہوئے سنگین الزامات عائد کردیئے ۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شوکت یوسفزئی نے اپنے ویڈیو بیان میں پارٹی میں ڈسپلن کا ایشو اٹھاتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف میں ڈسپلن کا بہت بڑا فقدان نظر آرہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈرشپ سے اپیل کرتا ہوں کہ پارٹی میں ڈسپلن قائم کریں اور جو لوگ بھی سستی شہرت کے لیے پارٹی کو استعمال کرنا چاہتے ہیں ان کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ صوابی جلسے میں جو کچھ ہوا وہ افسوسناک ہے ۔
شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ عمران خان جیل میں ہیں اور ہم باہر بیٹھ کر عہدے عہدے کھیل رہے ہیں، پارٹی میں سزا و جزا کا عمل شروع کرنے کا خیر مقدم کرتا ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب نے حکومت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے اور کہا ہے کہ حکومت فارم 47 کی ہے اور عطا تارڑ فارم 47 کے ایم این اے ہیں۔ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ عطا تارڑ کو فوری طور پر وزارت سے ہٹا کر ان کے خلاف تحقیقات کی جائیں کیونکہ یہ بات ایک عام آدمی نے نہیں پیپلز پارٹی کے گورنر پنجاب نے کی ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ ٹرمپ کا شوشہ حکومت نے خود چھوڑا ہے ہمیں اللہ کے سوا کسی سے امید نہیں ہے لیکن یہ یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ اگر ٹرمپ نے کال کی تو شہباز شریف کھڑے ہو کر کال سنیں گے۔