پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹے کی تاخیر سے سپیکر اسمبلی بابر سلیم سواتی کی زیرصدارت شروع ہوا تو بجلی لوڈشیڈنگ کی آنکھ مچولی بھی شروع ہوئی ۔اجلاس کے ایک گھنٹے بعد ایوان اندھیرے میں ڈوب گیا۔
بجلی کی لوڈشیڈنگ پر سپیکر نے اراکین کو اندھیرے میں بات جاری رکھنے کی ہدایت کردی۔
اُدھر اسمبلی سے پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تجاویز کے خلاف آپریشن کے متاثرین کو معاوضہ کی ادائیگی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔
قرارداد ایم پی اے فضل الہی نے پیش کی ،قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جب تک زمین کا انتقال نہیں ہوتا آپریشن روکا جائے،پی ڈی اے کے ذمے جو بقایاجات ہیں وہ پوری طرح انکو جاری کریں،زمین کے ریٹ کا جب تک تعین نہیں ہوتا کارروائی کو روکا جائے۔
اجلاس کے دوران جنوبی وزیرستان کا نام محسود قبیلے کے نام پر رکھنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور ہوئی۔قرارداد ایم پی اے آصف خان نے پیش کی ۔ جس میں کہا گیا کہ ہے اپر جنوبی وزیرستان میں محسود قبائل کی آبادی کی اکثریت ہے،اپر وزیرستان کے نام میں محسود قبائل کی شناخت کو شامل کیا جائے،ہر ضلعے کا نام وہاں آباد قبائلوں کے حساب سے رکھا گیا ہے۔
اسمبلی نے اورسیز پاکستانیوں کے بلاک شناختی کارڈ فوری طور پر جاری کرنے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی۔
قرارداد ایم پی اے ریاض خان نے پیش کی جس میں کہا گیا کہ ملائشیا کی دوہری شہریت رکھنے والوں کے شناخت کارڈ بلاک ہورہے ہیں،نادرا کے اس امر سے خیبر پختونخوا کے لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔