اسلام آباد(مبارک علی )
پولینڈ کے سفارت خانے نے جمعرات کی شام پولینڈ کے آئین کے دن کے موقع پر ایک پروقار تقریب کا اہتمام کیا، جس میں سفارت کاروں، پارلیمنٹیرینز، سرکاری افسران اور میڈیا نمائندوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پولینڈ کے سفیر ماچی پسارکی نے اپنے خطاب میں بلوچستان کے خضدار میں اسکول کے بچوں پر حالیہ دہشت گرد حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی زندگی، مستقبل اور خوابوں کو ختم کرنا ناقابل فہم اور کوئی مقصد اس گھناؤنے فعل کو جواز نہیں دے سکتا۔
اس موقع پر پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر ماچی پسارکی نے معصوم زندگیوں پر تشدد کے خلاف عالمی اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
عالمی تنازعات کے سنگین پس منظر میں، سفیر پِسارکی نے امن کے لیے پولینڈ کے عزم کی تصدیق کی اور پاکستان و بھارت کی جانب سے حالیہ کشیدگی کم کرنے کے اقدامات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا، "ہم امید کرتے ہیں کہ روس کی قیادت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔ اُنہوں نے روس کی جارحیت کے دوران یوکرین کے لیے پولینڈ کی مسلسل حمایت کا ذکر کیا ۔
سفیر نے پولینڈ کے 3 مئی 1791 کے آئین کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کیا، جو یورپ کا پہلا اور عالمی سطح پر دوسرا آئین تھا، اور جمہوری اقدار و شہری حقوق کی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نہ صرف تاریخ بلکہ پاکستان کے ساتھ اپنی دوستی کا جشن منا رہے ہیں ۔
انہوں نے پولینڈ اور پاکستان کے تاریخی تعلقات پر روشنی ڈالی، خاص طور پر پاکستانی فضائیہ کی ابتدائی ترقی میں پولش ایئرمین ایئر کموڈور ولادیسواف تورووِچ کے کردار کا ذکر کیا۔ سفیر نے کہا پاک-پولینڈ دوستی زندہ باد‘ کا نعرہ محض علامتی نہیں بلکہ یہ بڑھتی ہوئی شراکت داری کی عکاسی کرتا ہے، اُنہوں نے تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے اقدامات کا حوالہ دیا ۔
تقریب کا اختتام مشہور پولش جاز گروپ JAH ٹریو کی دلکش پرفارمنس کے ساتھ ہوا۔ "جاز پو پولسکو” پروجیکٹ کا حصہ، اس پرفارمنس میں پیانوسٹ جان جریکی، باسیسٹ مائیکل آفٹیکا اور ڈرمر مارسِن سوجکا نے روایتی جاز کو جدید امپرووائزیشن کے ساتھ ملا کر سامعین کو مسحور کر دیا۔ پولش کھانوں اور سفارتی تبادلہ خیالات سے مزین یہ تقریب پولینڈ-پاکستان تعلقات کی گرمجوشی کی عکاس تھی ۔
سفارت خانے کے دالان میں جاز کی گونج کے ساتھ، مہمانوں نے نہ صرف تاریخی آئین بلکہ امن اور ثقافتی تبادلے کے مشترکہ وژن کا جشن منایا ۔