Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    منگل, نومبر 4, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • بلیو اکانومی پاکستان کیلئے ترقی کے نئے دروازے کھول سکتی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
    • سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر پھٹنے سے زوردار دھماکہ، 4 افراد زخمی
    • قلات میں سیکیورٹی فورسز کی خفیہ اطلاع پر کارروائی، 4 دہشت گرد ہلاک
    • افغانستان سے دراندازی کی ایک اور کوشش ناکام، افغان بارڈر فورس کے اہلکار سمیت 3 دہشتگرد ہلاک
    • میری پیدائش پشاور کے علاقہ رام داس میں ھوئ گڑھی میراحمد شاہ کے گلی کوچوں میں بچپن گزرا۔ فردوس جمال۔۔
    • جاوید اختر کی پاکستان کے خلاف ھرزہ سرائ ایک سخن ور اور لکھاری کے شایان شان نہیں پرزور مزمت کرتا ھوں۔ ناصر علی سید۔۔
    • انیلا اعجاز اور عظیم سجاد( زومی) 80 کی دھائ میں پشاور ٹیلیویژن کے اردو ھندکو اور پشتو ڈراموں کی کامیابی کی ضمانت سمجھے جاتے تھے
    • شوبز سے وابستہ افراد کی شادیاں کیوں ناکام ھوتی ہیں اسکی بنیادی وجوہات فضیلہ قاضی کچھ یوں بتاتی ہیں
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » پی ٹی آئی کا احتجاج،زمینی حقائق اور چشم دید گواہ؟
    بلاگ

    پی ٹی آئی کا احتجاج،زمینی حقائق اور چشم دید گواہ؟

    نومبر 29, 2024کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    PTI's protest, ground facts and eyewitnesses?
    اگربڑھکیں مارنے اور دھمکیاں دینے سے مسئلے حل ہوتے تو آج دنیا میں کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔
    Share
    Facebook Twitter Email

    ایک نوکر نے مالک کے سامنے آکر دھمکی آمیز لہجے میں بولا کہ میری تنخواہ بڑھادو ورنہ؟

    مالک نے غصے سے کہا کہ ورنہ کیا؟تو بے چارے نے نہایت معصومیت کے ساتھ کہا کہ ورنہ اسی تنخواہ پر گزارہ کرونگا۔

    یہی حال پی ٹی آئی کے ساتھ حالیہ اسلام آباد دھرنے اور احتجاج کے دوران ہوا،ان کو بار بار بتایا گیا کہ احتجاج ملتوی کرو،حکومت بانی پی ٹی آئی کو  رعایت دیگی،لیکن پی ٹی آئی قیادت بضد تھی کہ نہیں ان کو ابھی رہا کرنا ہوگا،ورنہ دھرنا ہوگا،مرنا ہوگا اور یہ نہیں بتایا تھا کہ واپس مڑنا بھی بھاگ کر ہوگا،حکومت نے کہا کہ چلو احتجاج کرو،دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتاہے،ابھی احتجاج ختم ہوا،ڈی چوک صاف ہوگیا،جلی ہوئی گاڑیاں،پرانے جوتے،پھاڑے ہوئے کپڑے ہی ڈی چوک میں نظر آتے ہیں اور مونچوں والی سرکار کارکنوں کو جلتی آگ میں چھوڑ کر پیرنی کے ہمراہ آبدوز کی طرح اسلام آباد میں غوطہ زن ہوکر مانسہرہ میں نکل آئی،اور پھر مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرکے اعلان کیا کہ احتجاج ابھی ختم نہیں ہوا،بابا احتجاج تو آپ ڈی چوک سے آخری قدم اٹھاکر خود ختم کراچکے ہو،البتہ وہاں کارکنوں پر کیا قیامت گزری؟وہ کارکنوں کا مسئلہ تھا،وہ درد اِن غریب کارکنوں کا تھا جو پیرنی،اسد قیصر،عمرایوب اور مونچھوں والی سرکار کبھی بھی محسوس نہیں کرسکتے،وفاقی حکومت نے احتجاج کو  بہت بری طرح ڈیل کیا اس میں شک نہیں،اگر پی ٹی آئی نے احتجاج کرنا تھا تو کرنے دیتے،کونسا آسمان سر پر اٹھانا تھا،لیکن احتجاج کرنے نہیں دیا،جو پی ٹی آئی کا آئینی اور قانونی حق تھا،یہ بات بھی اہم ہے کہ اگر احتجاج پرامن ہوتا تو،

    بہرحال پھر دوسری غلطی پی ٹی آئی کی قیادت نے کی جب ان کو اسلام آباد ہائیکورٹ  نے احتجاج سے منع کیا،حکومت نے منع کیا،وزیرداخلہ نے دوسری جگہ احتجاج کرنے کی  پیشکش کی،لیکن پی ٹی آئی والوں کو ایک نادیدہ انقلاب نظر آرہاتھا جو کبھی آنے والا ہے ہی نہیں اس ملک میں،اور پھر کیا ہوا؟وہ سب نے دیکھ لیا،اور پھر کئی کارکنوں کی موت اور لاپتہ ہونے کی الگ الگ دستانیں سنانے کا وقت ہوا،اس بارے بھی عجیب و غریب منطق پیش کی جارہی ہے،کبھی کہا جارہاہے کہ سینکڑوں لوگ لاپتہ ہیں کبھی کیا کیا ارشادات فرماتے ہیں؟اور جو پولیس والے،رینجرز والے شہید ہوئے ان کے بارے مکمل خاموشی ہے جیسے ان کو قتل کرنے والے کوئی اور تھے۔

    اس میں ایک اور اہم بات یہ کہ احتجاج کی کوریج کے لئے ہم پشاور سے اسلام آباد جارہے تھے تو راستے میں ہم نوجوانوں کو دیکھ رہے تھے جو بڑے پرجوش نعرے لگاکر جارہے تھے ۔میں نے اپنے کیمرہ مین کو بتایا کہ بعد میں دیکھنا کہ یہ لوگ کس قدر اپنی جسموں کو تاب دیتے ہوئے واپس آئینگے اور پھر ایساہی  ہوا،

    غیرسنجیدگی کی یہ حالت تھی کہ چھچھ نامی جگہ پر چالیس چالیس فٹ کے دو دو کنٹینرز کو آپس میں جوڑنے کے لئے ویلڈ کرکے ان کو ریت سے بھردیاگیا تھا پر ان کے اوپر ریت کی بوریوں کی دیواریں بناکر وہاں پولیس کو سٹینڈبائی بٹھایاگیا تھا اور ان لوگوں کے پاس کوئی بھاری بھرکم مشینری نہیں تھی،ایک پریس کانفرنس کے دوران میں نے شاندانہ گلزار سے پوچھا کہ اتنے بھاری کنٹینرز کو کیسے ہٹائینگے آپ لوگ؟

    تو موصوفہ نے کہا کہ ہم ہاتھوں سے ہٹائینگے،اس طرح ہاتھوں سے اگر سٹیل اور لوہے کی دیواریں کاٹی جاتی تو آج کوئی جیل محفوظ اور کوئی قیدی جیل میں نہ ہوتا،پتہ نہیں پی ٹی آئی کے ان ایکٹرنما لیڈرز  سلطان راہی کی کونسی فلمیں دیکھ کر ان سے متاثر ہوتے ہیں۔

    ظالموں اگر فلمیں دیکھنا ہی ہیں تو ٹام کروز،وین ڈیزل اور مشن ایمپاسبل فور فائیو ٹائپ کی فلمیں دیکھا کریں تاکہ کچھ تکنیک تو ان سے لے سکیں؟

    بہرحال ایسا معلوم ہورہاتھا جیسے ان کارکنوں کو مروانے کے لئے ہی تیار کرکے لے جایا جارہاہو،

    اور وہ کارکن حضرات بھی اب ٹھنڈے دماغ سے جیلوں اور حوالاتوں میں سڑنے کے بعد ہی سوچیں گے کہ اڈیالہ سے کسی کو نکالنا اور خود جیل جانے میں کتنا فرق ہوتاہے؟

    ویسے اب زخموں کی مرہم پٹی کی ضرورت بھی ہوگی جس کے لئے گنڈاپوری شہد کافی نہیں بلکہ پراپر علاج کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ویسے ایک بات اور اگربڑھکیں مارنے اور  دھمکیاں دینے  سے مسئلے حل ہوتے تو آج دنیا میں کوئی مسئلہ نہ ہوتا۔

    اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی وناصر ہو۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleپاکستان تحریک انصاف سیاسی جماعت نہیں بلکہ تخریب کاری کا ایک جتھہ ہے، وزیراعظم شہباز شریف
    Next Article اسلام آباد کو شرپسندوں سے محفوظ رکھنے کیلئے ردالفساد فورس بنانے کا فیصلہ
    Rashid Afaq
    • Website

    Related Posts

    ابابیل فورس،اہلِ پشاور پر ابابیل بن کر ٹوٹ پڑی ہے۔۔۔

    اکتوبر 30, 2025

    خیبر پختونخوا حکومت کا افغان مہاجرین کے 28 کیمپ فوری طور پر بند کرانے کا حکم

    اکتوبر 16, 2025

    خیبر پختونخوا کی سیاست اور وزرائے اعلیٰ کا جغرافیہ! آفریدی قوم اب تک محروم کیوں؟

    اکتوبر 15, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    بلیو اکانومی پاکستان کیلئے ترقی کے نئے دروازے کھول سکتی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب

    نومبر 4, 2025

    سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر پھٹنے سے زوردار دھماکہ، 4 افراد زخمی

    نومبر 4, 2025

    قلات میں سیکیورٹی فورسز کی خفیہ اطلاع پر کارروائی، 4 دہشت گرد ہلاک

    نومبر 4, 2025

    افغانستان سے دراندازی کی ایک اور کوشش ناکام، افغان بارڈر فورس کے اہلکار سمیت 3 دہشتگرد ہلاک

    نومبر 3, 2025

    میری پیدائش پشاور کے علاقہ رام داس میں ھوئ گڑھی میراحمد شاہ کے گلی کوچوں میں بچپن گزرا۔ فردوس جمال۔۔

    نومبر 3, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.