اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری پر بالکل بھی خوفزدہ نہیں اگر ڈرتا تو جوڈیشل کمیشن کی بات نہ کرتا۔
عمران خان نے کہا کہ کہا جا رہا ہے کہ فیض حمید نے 9 مئی کی سازش کی، ایسا نہیں ہے بلکہ سازش تو پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پہلی سازش یہ تھی جنرل (ر) باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا۔
عمران خان کے مطابق دوسری سازش تھی کہ ہماری حکومت میں جنرل (ر) باجوہ نے حسین حقانی کو 35ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائر کیا،حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ہماری حکومت گرادی گئی، چیف جسٹس کو انکوائری کا کہا لیکن بجائے انکوائری کے ہم مظلوموں پر سائفر کا کیس کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف تیسری سازش 9 مئی کا واقعہ ہے، یہ کیس ایک گھنٹے میں ختم ہوسکتا ہے صرف یہ پتہ کروائیں کہ میری گرفتاری کا حکم کس نے دیا؟ اور سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لے آئیں، ہمارا مطالبہ ہے 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کرائیں لیکن اسٹیبلشمنٹ نہیں کرنے دے رہی۔
عمران خان نے کہا کہ ہمارے خلاف چوتھی سازش 8 فروری کا الیکشن تھا جس میں ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہم الیکشن چوری کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں اور چیف جسٹس چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کی تعریفیں کر رہے ہیں، ملک میں سب کچھ یک طرفہ چل رہا ہے یہ سب کچھ چیف جسٹس کو توسیع دینے اور دو تہائی اکثریت کے لیے کیا جا رہا ہے، قاضی فائز نے ہماری مزید تین وکٹیں گرا دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے کہا ہے کہ سارا معاشی نظام پی ٹی آئی نے خراب کیا اور ہم پر الزامات لگائے، نواز شریف کے الزامات پر صرف اکنامک سروے آف پاکستان پڑھ لیں، ن لیگ والے ساڑھے 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کرگئے، اس لیے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔
عمران خان نے کہا کہ میڈیا، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی سے ملک کو 5 سو ملین ڈالر کا نقصان پہنچایا گیا، بھارت کی صرف آئی ٹی ایکسپورٹ کی مالیت 160 ارب ڈالر ہے، پی ٹی آئی کو دبانے کے لیے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، عدالت جب آئین کے مطابق فیصلہ کرے تو حکومت نہیں مانتی، پھر سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟ قرض لینے سے مہنگائی بڑھے گی اور ملک ڈوبے گا۔