پولیس کے مطابق کمراٹ اور جاز بانڈہ میں 450 تک پھنسے ہوئے سیاحوں میں 200کے قریب سیاحوں کوبراستہ کالام ریسکیو کردیا گیا ہے جبکہ 250 کے قریب سیاح اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ دیر بالا نے کمراٹ میں پھنسے ہوئے سیاحوں کےلئے چار ہوٹل مختص کئے ہیں ۔ہوٹلوں میں قیام کھانے پینے کا انتظام انتظامیہ کی طرف سے کیا گیا ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پھنسے ہوئے سیاحوں کو کالام کے راستے نکالنے کی کوشش جاری ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دیر سائڈ کا سڑک بریکوٹ اور کلکوٹ کے مقامات پر خراب ہےاور اس کی کی بحالی پر بھی کام جاری ہے ۔
دوسری جانب پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ سڑک کی بحالی میں تین سے چار دن لگ سکتے ہیں ۔
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر فوکل پرسن شاہد علی کا کہنا ہے کہ کمراٹ میں سیاحوں کو ایک ہوٹل میں اکٹھا کیا گیا ہے، آج کوشش کی جاری ہے کہ سیاحوں کو باحفاظت نکال سکیں۔
وزيراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے گزشتہ روز کمراٹ میں پھنسے ہوئے سیاحوں کے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور ہدایت کی تھی کہ پھنسے سیاحوں کوریسکیو کرکے محفوظ مقام پرمنتقل کرنے اور رابطہ سڑک کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جائیں۔
ملک کے دور دراز علاقوں سے کمراٹ آئے سیاحوں کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں نے ہمارا بہت خیال رکھا ہے اور بہت زیادہ تعاون کرنے والے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی پولیس نے بھی ہمارا بہت خیال رکھا ہے اور تعاون بھی کیا ہے ۔
انہوں نے دیر بالا کے لوگوں اور پولیس کا شکریہ بھی ادا کیا ہے ۔
واضح رہے کہ ضلع دیر بالا میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں کے بعد سیاحتی مقام کمراٹ کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا، وادی میں موجود سیکڑوں سیاح واحد زمینی راستہ منقطع ہونے کے بعد پھنس کر رہ گئے ہیں ۔