Close Menu
اخبارِخیبرپشاور
    مفید لنکس
    • پښتو خبرونه
    • انگریزی خبریں
    • ہم سے رابطہ کریں
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعرات, اکتوبر 2, 2025
    • ہم سے رابطہ کریں
    بریکنگ نیوز
    • خیبرپختونخوا میں پہاڑ پور اور اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری
    • اسلام آباد پولیس کا پریس کلب پر حملہ، مظاہرین کی آڑ میں صحافیوں پر بدترین تشدد، کیمرا توڑ دیا
    • پشاور: گڑھی قمر دین میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کا دھماکہ، 4 پوليس اہلکار زخمی
    • کھیل میں سیاست کو لانے پر اے بی ڈویلیئرز بھارت پر پھٹ پڑے
    • سیلاب سے نقصانات کے لیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب
    • اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، مشتاق احمد سمیت 200 سے زائد گرفتار، دنیا بھر میں احتجاج
    • آزاد کشمیر کی عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت
    • خیبر نیٹ ورک اور اقرایونیورسٹی کے درمیان مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہو گئے
    Facebook X (Twitter) RSS
    اخبارِخیبرپشاوراخبارِخیبرپشاور
    پښتو خبرونه انگریزی خبریں
    • صفحہ اول
    • اہم خبریں
    • قومی خبریں
    • بلوچستان
    • خیبرپختونخواہ
    • شوبز
    • کھیل
    • دلچسپ و عجیب
    • بلاگ
    اخبارِخیبرپشاور
    آپ پر ہیں:Home » آو سچ بولیں،پولیس،سیکیورٹی ادارے اور واپڈا؟
    بلاگ

    آو سچ بولیں،پولیس،سیکیورٹی ادارے اور واپڈا؟

    جون 26, 2025کوئی تبصرہ نہیں ہے۔4 Mins Read
    Facebook Twitter Email
    Come on, tell the truth, police, security agencies and WAPDA.
    یہی صوبہ جس نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، آج بھی اندھیرے میں ڈوبا ہے۔ اور پھر بتایا جاتا ہے کہ ’’شاٹ فال ہے ۔
    Share
    Facebook Twitter Email
    پشاور سے رشیدآفاق کی خصوصی تحریر: ۔

    شیر، گیدڑ اور لومڑی کی دوستی تھی تینوں نے شکار کیا،ہرن، خرگوش اور کبوتر۔ شیر نے گیدڑ کو شکار کی تقسیم کا حکم دیا۔ گیدڑ نے یوں تقسیم کی کہ ہرن شیر کو، خرگوش گیدڑ کو، اور کبوتر لومڑی کو دیا جائے۔ شیر نے غصے میں آ کر ایک تھپڑ گیدڑ کو مارا جس سے اس کے تین چار دانت گر گئے۔ پھر شیر نے لومڑی کو حکم دیا کہ شکار تقسیم کرے۔

    لومڑی نے عقل مندی سے کہا: ہرن شیر کے ناشتے کے لیے، خرگوش دوپہر کے کھانے (لنچ) کے لیے، اور کبوتر رات کے کھانے (ڈنر) کے لیے پیش کیا جائے۔ شیر خوش ہوا، اور کہا: “آفرین، یہ تقسیم کہاں سے سیکھی؟”
    لومڑی نے جواب دیا: “گیدڑ کے گرتے ہوئے دانتوں سے!”

    شیر نے کہا: ہرن میرا حق ہے کیونکہ میں بادشاہ ہوں، خرگوش پر میرا حق ہے کیونکہ شکار میں نے کیا ہے، اور اگر کسی کے باپ میں طاقت ہے تو وہ کبوتر کو ہاتھ لگا کر دکھائے!

    کچھ اسی طرح کا ماحول وطنِ عزیز میں بھی کب سے قائم ہے یا شاید قائم کیا گیا ہے۔

    ہم ایٹم بم بنا سکتے ہیں، دشمن کے جہاز گرا سکتے ہیں، بھارت میں گھس کر ٹارگٹڈ حملے کر سکتے ہیں، لیکن…
    ہم بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکتے!
    ہم لاہور اور پنجاب کو تو لوڈشیڈنگ فری بنا سکتے ہیں، لیکن وہ صوبہ جو سب سے زیادہ بجلی پیدا کرتا ہے — یعنی خیبرپختونخوا — وہاں کے عوام کو بدترین لوڈشیڈنگ اور ٹریپنگ کا سامنا ہے۔

    یہی صوبہ جس نے دہشتگردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں، آج بھی اندھیرے میں ڈوبا ہے۔ اور پھر بتایا جاتا ہے کہ ’’شاٹ فال ہے‘‘۔
    یہ شاٹ فال صرف عوام کے لیے ہے؟
    باقی تو ہم نے تمام کینٹ ایریاز کو امریکہ کی طرز پر لوڈشیڈنگ فری بنا دیا ہے۔ اہم شخصیات اور اداروں کو ایکسپریس لائن کے ذریعے 24 گھنٹے بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔

    کرک، جو سوئی گیس پیدا کرتا ہے، وہاں کی مقامی آبادی کو گیس دستیاب نہیں— لیکن سیالکوٹ اور ڈسکہ کو کرک کی گیس با آسانی ملتی ہے۔

    ہم دشمن کو چند لمحوں میں ناکوں چنے چبوا سکتے ہیں، لیکن لیاقت علی خان اور بے نظیر بھٹو کے قاتل آج تک “نامعلوم” ہیں۔
    ہمارے اپنے ملک کی سڑکوں پر روز پولیس اہلکار ذبح کیے جا رہے ہیں، خون پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے، لیکن قاتلوں کا کچھ معلوم نہیں ہو پاتا۔
    مساجد، مزارات، بازار — کوئی جگہ محفوظ نہیں — اور حملہ آور ہمیشہ ’’نامعلوم‘‘ رہتے ہیں۔

    اور پھر دلچسپ بات یہ ہے کہ یہی ’’نامعلوم‘‘ سڑکوں پر ناکے لگاتے ہیں، لوگوں کو اغواء کرتے ہیں، ان سے پیسے لیتے ہیں، یا ان کے سر قلم کرکے سڑکوں پر پھینک دیتے ہیں— لیکن پھر بھی یہ ’’نامعلوم‘‘ ہی رہتے ہیں!

    دشمن ملک کو شکست دینا قابلِ فخر ہے، اور قوم نے افواجِ پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا—
    لیکن اب قوم اس حقیقت کا ادراک بھی کر چکی ہے کہ اگر ہم چند لمحوں میں دشمن کو زمین بوس کر سکتے ہیں، تو پھر اپنے ملک کے اندر چھپے ان ’’نامعلوم‘‘ عناصر کو کیوں بے نقاب نہیں کر سکتے؟

    میرے خیال میں یہ شعور اب عوام میں مزید مضبوط ہو رہا ہے۔
    لہٰذا ذمہ داروں کو اس طرف توجہ دینی ہوگی۔
    اس صوبے کی عوام نے اپنی بساط سے بڑھ کر قربانیاں دی ہیں— اب یا تو دیگر صوبوں کو قربانیاں دینے کا وقت آ گیا ہے، یا پھر ان لوگوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہییں جو قربانی دینے والوں کو اندھیرے میں رکھ کر اپنا اقتدار بچا رہے ہیں۔

    کیسے ممکن ہے کہ ایک ملک ایٹم بم بنا سکتا ہے، لیکن بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم نہیں کر سکتا؟
    کیسے ممکن ہے کہ بھارت میں جا کر ٹارگٹس ہِٹ کر سکتا ہے، لیکن اپنے ملک میں “نامعلوم” کو معلوم نہیں کر سکتا؟

    اگر یہ سب مذاق ہے تو پھر یہ انتہائی خوفناک مذاق ہے—
    اور اگر یہ حقیقت ہے تو پھر اس مذاق کو بند کرنا ہوگا، ورنہ یہ مذاق ایک دن بھیانک شکل اختیار کر سکتا ہے۔

    اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

    Share. Facebook Twitter Email
    Previous Articleوفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال 26۔2025 کے فنانس بل کی منظوری دیدی
    Next Article اسرائیل کو مکمل تباہی سے بچانے کیلئے امریکہ جنگ میں شامل ہوا، سپریم لیڈر خامنہ ای
    Arshad Iqbal

    Related Posts

    سیاست کی بازی نہیں، سلامتی کی لڑائی ہے

    ستمبر 29, 2025

    داعش کمانڈر محمد احسانی ہلاک

    ستمبر 28, 2025

    ملالہ یوسفزئی کا غزہ کے متاثرین کی مدد کا اعلان

    ستمبر 28, 2025
    Leave A Reply Cancel Reply

    Khyber News YouTube Channel
    khybernews streaming
    فولو کریں
    • Facebook
    • Twitter
    • YouTube
    مقبول خبریں

    خیبرپختونخوا میں پہاڑ پور اور اپر سوات کے ناموں سے دو نئے اضلاع کے قیام کی منظوری

    اکتوبر 2, 2025

    اسلام آباد پولیس کا پریس کلب پر حملہ، مظاہرین کی آڑ میں صحافیوں پر بدترین تشدد، کیمرا توڑ دیا

    اکتوبر 2, 2025

    پشاور: گڑھی قمر دین میں سڑک کنارے نصب بارودی مواد کا دھماکہ، 4 پوليس اہلکار زخمی

    اکتوبر 2, 2025

    کھیل میں سیاست کو لانے پر اے بی ڈویلیئرز بھارت پر پھٹ پڑے

    اکتوبر 2, 2025

    سیلاب سے نقصانات کے لیے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخزانہ محمد اورنگزیب

    اکتوبر 2, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    تمام مواد کے جملہ حقوق محفوظ ہیں © 2025 اخبار خیبر (خیبر نیٹ ورک)

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.